رئیس جامعہ (جامعہ امام ابن تیمیہ) ڈاکٹر عبداللہ محمد لقمان السلفی/حفظہ اللہ کی جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ آمد۔

in jia •  last year 

رئیس جامعہ (جامعہ امام ابن تیمیہ) ڈاکٹر عبداللہ محمد لقمان السلفی/حفظہ اللہ کی جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ آمد اور تیمی اخوان کے ساتھ مختصر ملاقات ۔

IMG-20220118-WA0013.jpg

28 فروری 2023 بروز منگل بوقت صبح 10 بجے ہندوستان کی معروف دینی،علمی،ادبی اور ثقافتی دانشگاہ مادر علمی جامعہ امام ابن تیمیہ کے رئیس معروف مفسر علامہ ڈاکٹر محمد لقمان السلفی/ رحمہ اللہ کے فرزند ارجمند ڈاکٹر عبداللہ محمد لقمان السلفی/ حفظہ اللہ کی جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ آمد ہوئی.
اس موقع پر ہمارے رئیس جامعہ نے سب سے پہلے عميد عمادۃ القبول والتسجیل سے ان کی آفس میں ملاقات کی، عمید محترم نے آپ کا سعودی انداز میں پرجوش استقبال کیا۔ہمارے رئیس جامعہ نے ان کے سامنے مادر علمی کا تعارف بڑے بہترین انداز میں پیش کیا جس سے وہ کافی متاثر ہوئے اور نہ صرف یہ کہ اپنی خوشی کا اظہار کیا بلکہ ہمارے رئیس جامعہ سے وعدہ کیا کہ آپ کے ادارے کے ساتھ ہماری طرف سے ہمیشہ خصوصی توجہ رہی گی۔اس ملاقات کے بعد رئیس جامعہ کو اپنے تیمی اخوان سے ملاقات کرنی تھی، ملاقات کے لیے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی مسجد"مسجد ابراہیم" کا انتخاب کیا گیا۔ کئی تیمی اخوان پہلے سے ڈاکٹر صاحب کے استقبال میں وہاں موجود تھے، ڈاکٹر صاحب آئے سلام ومعانقہ کے بعد تعارف کا سلسہ شروع ہوا، محفل میں موجود تمام اخوان نے عربی زبان میں اپنا تعارف پیش کیا پھر رئیس جامعہ سے اپنے اخوان کو نصیحت کرنے کی گزارش کی گئی ۔ رئیس جامعہ نے حمد و صلوۃ کے بعد فصیح عربی زبان میں چند قیمتی ناصحانہ کلمات سے محظوظ فرمایا۔ آپ نے اپنے بھائیوں کو علم میں پختگی حاصل کرنے کی تلقین کی، آپ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اصل پونجی آپ کی صلاحیت ہے، ڈگریاں ثانوی درجہ رکھتی ہیں، اعلی نمبرات سے کامیاب ہونا کامیابی کی دلیل نہیں، اصل کامیابی یہ ہے کہ آپ علمی طور پہ کتنے مضبوط ہیں، کہیں جائیں گے تو آپ کے شھادہ کو بغل میں رکھ کر سامنے والا آپ سے مخاطب ہوگا، وہاں آپ کی علمی صلاحیت ہی کام آئے گی۔ اس لیے مطالعہ کی عادت کو حرز جاں بنائیں۔ طلبہ بعض دفعہ بہت ساری چیزیں بغیر سمجھے حفظ کرلیتے ہیں لیکن وہ دیرپا نہیں ہوتیں، اس لئے فہم بہت ضروری ہے۔ بعینہ آپ نے یہ بھی کہا کہ جب آپ دعوتی میدان میں جائیں تو حکمت کا دامن ہاتھ سے نہ نکلنے پائے، کیوں کہ اس کے بغیر دعوت کامیاب نہیں ہوسکتی ۔ بعض دفعہ آپ کو سوالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، جواب دینے میں عجلت اور جلد بازی سے کام نہ لیں، یہ عجلت مستقبل میں آپ کی مایوسی اور شرمندگی کا سبب ہوسکتی ہے، آپ جامعہ امام ابن تیمیہ سے فارغ ہیں، اپنی شناخت برقرار رکھیں۔ علامہ ابن تیمیہ کی زندگی کا مطالعہ کریں، اپنی بات ختم کرتے ھوئے آپ نے کہا کہ میرا اپنا کوئی بھائی نہیں ہے، اصل میں آپ تمام تیمی ہی میرے بھائی ہیں، میں آپ سب سے بھائیوں کی طرح محبت کرتا ہوں، ہم سب قدم سے قدم ملاکر اپنے ادارہ جامعہ امام ابن تیمیہ کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ جامعہ اسلامیہ میں چونکہ امتحان کا زمانہ چل رہا تھا اس وجہ سے بہت سے تیمی احباب حاضر نہیں ہو سکے ۔ ڈاکٹر صاحب نے سبھوں کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل قریب میں مملکہ میں موجود تمام تیمی اخوان کو ریاض مدعو کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
محفل میں موجود بڑے بھائی نسیم سعید تیمی نے رئیس موصوف کا شکریہ ادا کیا اور چند اہم باتوں کی طرف ان کی توجہ دلائی جن میں سر فہرست مادر علمی میں نصاب تعلیم کے سلسلے میں کچھ اہم مواد کا اضافہ ہے جیسے مدخل الی علم الحدیث و مدخل الی علم التفسیر وغیرہ ۔
وہیں محفل میں موجود جامعہ اسلامیہ میں مقیم ہم تیمیوں کے سر پرست دکتور پرویز تیمی نے رئیس جامعہ سے التماس کیا کہ نصاب تعلیم پر خصوصی دھیان دیا جائے، بہت سی ایسی کتابیں ہیں جنہیں اب بدل کر ان کی جگہ پر دوسری اہم کتابوں کو جگہ دی جانی چاہئے ۔ دکتور موصوف نے شھادہ کی طرف بھی رئیس جامعہ کی توجہ مبذول کرائی کہ اپنے تیمیہ کا معادلہ جامعہ اسلامیہ میں عالمیت کے شھادہ سے ہے، فضیلت کرنے میں تین سال لگ جاتے ہیں، مملکہ کی جامعات میں قبولیت کی شرائط میں سے یہ ہے کہ حصول شھادہ کے بعد پانچ سال سے زیادہ کا عرصہ نہ گزرا ہو، اس جانب خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ رئیس جامعہ/ حفظہ اللہ نے تمام باتوں کو بغور سماعت فرمایا اور بڑے بھائی نسیم سعید تیمی سے گزارش کی کہ یہ ساری باتیں ہمیں لکھ کر بھیج دیں تاکہ ہم لجنہ اداریہ سے مشورہ کرکے اس پہ عمل کرسکیں ۔
محفل میں مٹھائی چائے اور دیگر مشروبات کے انتظام نے محفل کے حسن کو مزید دوبالا کررکھا تھا۔
شکریے کے ساتھ اس حسین محفل کا اختتام ہوا۔
پھر ہمارے بڑے بھائی محمد ضیاء الحق تیمی صاحب نے رئیس جامعہ کو ہوٹل پہنچانے کے لیے اپنی کار میں بیٹھایا اور سلام کرتے ہوئے ہم سب سے رخصت ہو گئے۔
محفل میں موجود تمام اخوان گویا یہ کہ رہے تھے "ان کے ساتھ جو گزری ساعتیں پسند آئیں"۔

شاہنواز صادق تیمی
جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ


Posted from https://blurt.one

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE BLURT!